Friday, 26 April 2013

Man IN Islam


سوال : ... اجنبی عورت سے خوش طبعی اور ہنسی مذاق کرنے کا حکم کیا ہے اور کیا لڑکیوں کو "یار " کہہ کر پکارا جا سکتا ہے ؟ بذات خود تو مجھے اس میں کوئی برائی نظر نہیں آتی !

 
جواب :
اللہ تعالی کی حکمت ہے کہ جب کوئی چيز حرام کی تو اس تک لے جانے والے اسباب بھی حرام قرار دئے جو کہ اس حرام کام میں وقوع کا باعث بنتے ہیں اور اسی طرح اس کے مقدمات بھی حرام قرار دئے کہ دل ان سے تعلق رکھے ۔

کسی نا محرم اجنبی عورت سے خوش طبعی ، ہنسی مذاق کرنا یا ملنا ملانا مذہبی اور اخلاقی دونوں طور پر غلط بھی ہے اور گناہ بھی !
"یار" لفظ میرے نزدیک تو ایک بازاری قسم کا لفظ ہے اور لڑکیوں کو تو یار کہہ کر بلانا ہی انکی تذلیل کرنے کے مترادف ہے ، اس لفظ میں کوئی عزت نہیں دکھائی دیتی ، بے تکلف مرد دوستوں میں یہ لفظ عام سنائی دیتا ہے اور صرف مردوں کی حد تک شائد قابل قبول بھی ہو مگر عورتوں کیلئے جب اس لفظ کا استعمال کیا جائے تو اکثر برے معنی میں ہی استعمال کیا جاتا ہے اور اسکے معانی بلکل ہی بدل جاتے ہیں ، گستاخی معاف مگر سمجھانے کیلئے مثال کے طور پر "اپنے کون سے یار سے مل کر آئی ہو" وغیرہ جیسا جملہ سن کر اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہاں اس کا مطلب کسی "آشنا یا عاشق " مراد ہے !

اچھے ماحول میں تربیت پایا ہوا انسان ہر ماں بہن کی عزت کرتا ہے چاہے وہ اسکی اپنی ہوں یا کسی اور کی !
اگر آپ کو کسی اور کی بہن ، بیٹی کو یار کہہ کر بلانے میں کوئی برائی دکھائی نہیں دیتی تو کیا آپ اپنے دوستوں کو بھی یہ اجازت دیں گے کہ وہ آپ کی بہن ، بیٹی کو "یار " کہہ کر بلائیں اور ان سے ہنسی مذاق کریں ؟؟؟
ظاہر ہے جو چیز آپ کیلئے جائز ہے وہ آپ کے دوست کیلئے بھی ہو گی نا ؟؟


مسلمان پر ضروری ہے کہ وہ اللہ جو کہ اس کا رب بھی ہے کا ظاہری اور باطنی تقوی اختیار کرے
اور یہ علم رکھے کہ اللہ سبحانہ وتعالی اسے دیکھ رہا ہے اوراس کی سب حرکات سے واقف ہے جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
{ وہ آنکھوں کی خیانت اورسینہ کی پوشیدہ باتوں کوخوب جانتا ہے } غافر ( 19 ) ۔

اوراسے یہ بھی علم ہونا چاہیۓ کہ جو کچھ اللہ تعالی کے پاس ہے وہ بہتر اور باقی رہنے والا ہے ،
اور اس کے لیے آخرت اوراس کی نعمتیں دنیاوی نعمتوں سے بہتر اور اچھی ہیں ،
اور برائی نہ کرنے پر صبر کرنے کا انجام اور بدلہ جنت ہے جس کا عرض آسمان وزمین کے برابر ہے ،
اور اس میں مکمل نفع اور آسائش اور نفس کی مکمل چاہت ہے اور وہ جنت بے قراری والی اشیاء سے خالی ہے ۔

امید ہے کہ بات اب بہت اچھی طرح سمجھہ میں آ گئی ہو گی !
— with Qaiser Hafeez

No comments:

Post a Comment